Kashmir ke Sarfarosh
Kashmir ke Sarfarosh urdu stories part 1
Commando serial
سیاه فام تامل ڈاکوؤں نے سانپ کو نہیں دیکھا تھا .. وہ دیکھ بھی نہیں سکتے تھے ۔ وہ تو خنجر ہاتھوں میں لئے ، جھونپڑی کے
دروازے پر کھڑے سدھار گنی کو دیکھ رہے تھے ۔ سدھار گنی کو بچانا میرا فرض ، تھا ۔ مجھے نقش کا خیال آیا جو ابھی تک میرے گلے میں تعویذ کی شکل میں پڑا تھا۔ اس سے پہلے کہ میں نقش کی قوت کو حرکت میں لاتا سدھا رنگنی کے منہ سے ایک پھنکاری نکلی ... تامل بد معاش پیچھے ہے۔ پھر ایک بدمعاش نے سدھا رکمنی کی طرف قدم بڑھایا ہی تھا کہ سدھا رنگی کے سانپ بیٹے نے غضبناک پھنکار کے ساتھ اس کی پنڈلی پر ڈس لیا ۔ دوسرے بدمعاش نے سانپ پر خنجر پھینک مارا ۔ ۔
خنجر زمین میں گڑ گیا ۔
سانپ پھنکار تا ہوا ، اس کی طرف لپکا۔ تامل بدمعاش جھونپڑی سے نکل کر درختوں کی طرف ، بھاگا لیکن جنگل میں سانپ کسی انسان کا پیچھا کر لے تو اس کا بیچ نکلنا نا ممکن ہوتا ہے ۔ چند قدم کے فاصلے پر ہی سانپ نے اسے جالیا ۔ وہ اچھل کر اس کی گردن سے لپٹا اور اس کے حلق پر ڈس لیا تامل
بد معاش نے دہشت کے عالم میں سانپ کو اپنی گردن سے نوچ پھینکنا چاہا لیکن اس عرصے میں سانپ کا زہر اپنا کام کر چکا تھا
میں اور سدھا رنگنی ، جھونپڑی سے نکل کر باہر آگئے ... پہلے بد معاش کی لاش ، جھونپڑی کے دروازے پر پڑی تھی ۔ سدھا رنگنی اسے ٹانگوں سے پکڑ کر گھٹتی ہوئی دور لے گئی ... پھر واپس آکر بولی ۔
رکھو! اس کا جسم ابھی پانی بن جائے گا "۔
... اور ایسا ہی ہوا ۔ ان دونوں بد معاشوں کی لاشوں کا رنگ سبز ہو کر سیاہ پڑ گیا پھر ان کے جسموں پر بڑے بڑے آبلے پڑ گئے ۔ ابلے پھٹے تو ان کے مردہ جسم پھل پکھل کر پانی کی طرح گھاس میں ہوئے
جذب ہونے لگے ۔ یہ عبرتناک اور ڈراؤنا منظر تھا ۔
سانپ سدھا رنگنی کی گردن سے لپٹا ہوا تھا اور سدھار گئی پیار سے اس کے سر پر ہاتھ پھیر رہی تھی ۔ اس کی سرخی مائل زرد نشیلی آنکھوں میں عجیب قسم کی بہیمانہ چمک تھی ۔ وہ مجھے اس وقت ایک
0 Comments